قائدِ جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ العالی اسلام کے ترجمان، قوم کی رہنمائی کے پاسباں

تحریر : محمد حنیف کاکڑ راحت زئی

قائدِ جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ العالی ہمیشہ اسلام کی سربلندی، امتِ مسلمہ کے اتحاد، اور مظلوم مسلمانوں کی حمایت کے لیے صفِ اول میں نظر آتے ہیں۔ جہاں کہیں بھی اسلام اور اسلامی اقدار کے خلاف سازش کی گئی، یا مسلمانوں پر ظلم و جبر ہوا، وہاں حضرت نے نہ صرف آوازِ احتجاج بلند کی بلکہ ہر فورم پر مدلل انداز میں اسلام کا مؤقف پیش کیا۔

مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ العالی کی جدوجہد صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی اُنہوں نے امتِ مسلمہ کی نمائندگی کا حق ادا کیا۔ وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ “مساجد و مدارس دینی مراکز ہی نہیں بلکہ ایمان، کردار اور علم و اخلاق کے قلعے ہیں۔”
ان مدارس سے فارغ ہونے والے علماء کرام معاشرے میں امن، اتحاد، اخلاق اور دین کی روشنی پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

حضرت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ العالی نے ہر دور میں ظلم، ناانصافی اور باطل نظام کے خلاف جرات و بہادری سے آواز بلند کی۔ پاکستان کی تاریخ میں ان کا شمار اُن رہنماؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے آئین و قانون کی پاسداری، جمہوریت کے تحفظ اور قومی سلامتی کے لیے ہر مشکل مرحلے پر ڈٹ کر قیادت کا مظاہرہ کیا۔ ان کی جرات، بصیرت اور اصولی سیاست تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔

مولانا کی سیاسی بصیرت، تدبر اور دانش مندی نے نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی فورمز پر بھی ان کو ایک مضبوط، سنجیدہ اور مدبر رہنما کے طور پر متعارف کرایا۔ ان کے خطابات، پریس کانفرنسیں، اور حقیقت پر مبنی بیانات امتِ مسلمہ اور عوام کے لیے ہمیشہ رہنمائی کا ذریعہ رہے ہیں۔

دنیا بھر کے مسلمانوں سمیت پاکستانی قوم آج فخر سے کہتی ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ العالی صرف ایک سیاسی رہنما نہیں، بلکہ وہ امتِ مسلمہ کے سچے رہبر، اصولوں کے محافظ، اور قوم کے ضمیر کی آواز ہیں۔
ان کی قیادت میں جمعیت علماء اسلام ایک ایسا پلیٹ فارم بن چکی ہے جو ایمان، استقامت، خدمتِ خلق اور دینی غیرت کی علامت ہے۔

اللہ تعالیٰ حضرت قائدِ جمعیت کو صحت، عافیت اور مزید توفیقات سے نوازے تاکہ وہ اسی طرح امتِ مسلمہ کی رہنمائی اور اسلام کے دفاع کا فریضہ انجام دیتے رہیں۔ آمین یا رب العالمین۔

Facebook Comments Box