اردن اور یو اے ای نے پیراشوٹ کے ذریعے غزہ میں امداد پہنچانا شروع کر دی

اردن اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کے لیے پیراشوٹ کے ذریعے امدادی سامان بھیجنا شروع کیا ہے۔ یہ اقدام غزہ کی پٹی میں جاری انسانی بحران کے پیشِ نظر اٹھایا گیا، جہاں زمینی اور آبی راستوں سے امداد کی ترسیل میں مشکلات کا سامنا ہے۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ چند ہفتوں کے دوران غزہ میں 20 سے زائد مرتبہ فضائی امداد گرائی جا چکی ہے، جس میں اردن، یو اے ای، امریکہ، فرانس اور مصر شامل ہیں، اور یہ مشن اسرائیلی فوج کے تعاون سے کیے گئے ہیں۔ امدادی پیکٹوں میں بنیادی ضرورت کی اشیا جیسے پھلیاں اور خواتین کے لیے صحت سے متعلق لوازمات شامل ہیں، لیکن رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ امداد ناکافی ہے اور اکثر ضرورت مندوں تک نہیں پہنچتی۔ مثال کے طور پر، غزہ کے ایک رہائشی ابو یوسف نے بتایا کہ الشفا ہسپتال کے قریب گرائی گئی امداد تک رسائی ممکن نہ ہو سکی کیونکہ مقدار کم تھی اور ہجوم زیادہ تھا۔

اردن نے خاص طور پر اپنے فیلڈ ہسپتال کے لیے فوری طبی امداد بھیجنے کا اعلان کیا تھا، جو نومبر 2023 میں پیراشوٹ کے ذریعے غزہ پہنچائی گئی۔ تاہم، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے سابق اہلکاروں کا کہنا ہے کہ فضائی امداد کا طریقہ مہنگا اور غیر منظم ہے، جو اکثر غلط لوگوں تک پہنچتا ہے۔ وہ زمینی اور سمندری راستوں سے امداد کی ترسیل کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں تاکہ غزہ کے شہریوں کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔

یہ کوششیں غزہ میں جاری تنازع کے دوران امدادی سرگرمیوں کا حصہ ہیں، جہاں اقوام متحدہ اور دیگر ادارے جنگ بندی اور امداد کی بلاروک ٹوک ترسیل کے لیے مسلسل زور دے رہے ہیں۔

Facebook Comments Box