یہ انتہائی خوش آئنداقدامات ہیں کہCCD پولیس پنجاب میں تمام جرائم پیشہ افراد کے خلاف اپریشن کر رہی ہے چوروں، ڈکیتوں، بدمعاشوں، منشیات فروشوں، سود خور قبضہ مافیا سمیت تمام جرائم پیشہ افراد کے خلاف ایکشن لے رہی ہے اس پر عوام انہیں خراج ِ تحسین پیش کرتی ہے ایک عرصہ سے جرائم پیشہ لوگوں نے عوام کو تنگ کر رکھا تھا چوریاں ڈکیتیاں تو آج معمول کی بات بن چکی ہے اس لئے ان کے خلاف کارروائی ہونی لازمی ہے تاکہ لوگ سکھ کا سانس لے سکیں بیشتر لوگوں کی رائے ہے کہ اگر CCD کو آزاد ادارہ رہنے دیا گیا تو جرائم ختم ہوجائیں گے سی سی ڈی کو میرٹ پر کام کرنے دیا گیا تو عوام کو تحفظ ملے گا جرائم پیشہ افرادکا خوف ختم ہونے میں مدد ملے گی اگر سیاستدان، صحافی،وکیل اور بااثرلوگ ان کے کام میں مداخلت نہ کریں تو چوریوں ڈکیتیوں کامکمل خاتمہ ہوجائے گا کیونکہ اکثر دیکھنے میں آیاہے کہ پولیس جرائم پیشہ افراد کو پکڑتی ہے ان کو سزا دینے کے لے گرفتار کے عدالت میں پیش کیا جاتاہے بااثر شخصیات اثر انداز ہوجاتے ہیں سیاستدان ووٹوں کی خاطر ان کے حمائتی بن جائے یا پھر ذاتوں،برادریوں اور ذاتی تعلقات کی بناء پر ان کو جلد ضمانت مل جاتی ہے پھر وہی بندہ جرائم کرنے لگ جاتاہے چوریاں ڈکیتیاں بندے قتل کرنا بدمعاش کے لے آسان ہوجاتاہے ہمارے عدالتی نظام کی پیچیدگیاں ایسی ہیں کہ کئی کئی سال فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے انصاف سے انصاف نہیں ہوتا پھر جرائم پیشہ افرادکا خوف، گواہ نہ ملنے کے سبب ملزموں کو عدالت ضمانت دے دیتی ہے وہی بندہ پہلے زیادہ خطرناک بن جاتاہے پھر پولیس والے بڑی کوشش محنت سے بدمعاش پکڑتی ہے بدمعاشوں، چوروں ڈکیتوں کی طاقت میں اضافہ ہوجاتاہے بااثرشخصیات کی سرپرستی کے باعث بھی جرائم پیشہ افراد طاقتور ہورہے ہیں اس لئے عدالتی نظام میں تبدیلی لانا ہوگی اس نظام کو بدلنا ہوگا تاکہ جرائم کا قلع قمع کیا جا سکے جرائم ختم ہونگے تو عوام کو فائدہ ہوگا اس لئے حکومت نے کافی سوچ بچار کے بعد عوام کا خوف ختم کرنے سی سی ڈی قائم کی ہے چوروں بدمعاشوں ڈکیتوں کے خاتمے کے لئے CCD کو اختیار دیا گیا کہ عوام کا سکون برباد کرنے، عوام کا خون پینے والوں کے خلاف بلاامتیازسخت کارروائی کی جائے گی اس لئے CCD کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ، پنجاب پولیس کی جانب سے اہم اعلان کیا گیاہے کہ سب جوانوں اور بچوں کے والدین سے بھی گزارش ہے کہ اپنے بچوں کو غیر قانونی سرگرمیوں سے باز رکھیں۔ بدمعاشی وغیرہ چھوڑ دیں سب جرائم پیشہ افراد میں سے سی سی ڈی کسی کو معافی نہیں دے رہی۔ یاد رکھیں CCD کسی کی ایماء / پسند نا پسند کی بنیاد پر کوئی کارروائی نہیں کرتی، CCD تمام کاروائیاں انٹیلیجنس رپورٹس، پختہ ثبوتوں کی بنیاد پر کرتی ہے، CCD پورے پنجاب سے کسی بھی جْرم میں ملوث کسی بھی مجرم کو کہیں سے بھی اٹھا کر خود اپنے تھانہ میں ایف آئی آر دے سکتی ہے۔ عادی مجرم، ریکارڈ یافتہ ڈاکو، ریکارڈ یافتہ کار لفٹر، ریکارڈ یافتہ منشیات فروش سے بھول جائیں کہ وہ دوبارہ جْرم کرکے اندر جا کر پھر باہر آہیں گے۔
نمبر 1. غلطی سے بھی اسلحہ کی نمائش نہیں کرنا، ویگو ڈالا کلچر اب غلطی سے نہیں، CCD کی ٹیمز دن رات گشت پر ہیں اور اسلحہ کی نمائش کرنے والے اور ڈالا کلچر والوں کو سرے عام گھسیٹ کر ساتھ لے جائیں گی، چاہئے آپ کسی شادی میں ہْوں یا کسی فوتگی پر یہ ڈیش ڈرامہ آپکو بہت مہنگا پڑے گا، یہ آپکی عزت کا فالودہ بنا دیں گے، حالیہ کارروائی میں ایک ایم این اے کے ساتھ یہی ہوا ہے اور انکے تھانہ کے اندر آپ جا بھی نہیں سکتے نہ وہاں کوئی سفارش چل سکتی ہے نہ پیسہ، ایک تھانہ ہے وہی پر ڈی ایس پی، ایس پی، ایس ایس پی اور اوپر سے سہیل ظفر کی سپر ویژن میں جرائم کے خلاف بلاامتیاز ایکشن لیا جارہاہے۔
نمبر 2. یاد رکھیں CCD ڈیروں وغیرہ پر غیر ضروری چھاپے نہیں مارتی، یہ آپکو روڈ پر ملیں گے اور وہاں کوئی سفارش نہیں اہلکار جرائم پیشۃ افرادکو گھسیٹ کر تھانہ لے جائیں گے
نمبر 3. چھوٹے موٹے ڈان، پستول ڈبے لگا کر پھرنے والے اب غلطی سے بھی یہ کام نہیں کرنا، CCD کی نظر سے آپ دور نہیں، بد معاشی بھی ختم ہو گی، ضمانت بھی آسانی سے نہیں ہو گی۔
نمبر 4.اب ریکارڈ یافتہ ملزم، پکی سچی توبہ کر لیں اب کوئی معافی نہیں۔
نمبر 5. یاد رکھیں CCD تھانہ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کرتی، لیکِن اگر کسی تھانہ میں ایف آئی آر درج ہو اور ملزم CCD کے ہاتھ لگ گیا تو اْسکے بعد وہ فائل CCD کے پاس چلی جائے گی اور پھر کوئی معافی نہیں، اب ہر قتل، اغواء ، ڈکیتی پر CCD ٹیم جاتی ہے، تھانوں کی ناقص تفتیش اور روایتی سستی سے آپ نے پریشان نہیں ہونا اب اس طرح کے ہر کیس پر CCD کی الگ سے نظر ہے اور CCD والوں کو آپ نے نہ سفارش کروانی ہے نہ پیسہ ٹکا دینا ہے وہ اپنا کام خود کریں گے بس عوام جرائم پیشہ افراد سے اب مت ڈریں CCD سے تعاون آپ کے اپنے مفاد میں ہے۔
CCD ان ایکشن

Facebook Comments Box