حافظ نعیم الرحمن، جماعت اسلامی پاکستان کے امیر، نے اپنے بیانات میں حکمران اشرافیہ پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران طبقہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی چاپلوسی میں مصروف ہے، خاص طور پر وزیراعظم شہباز شریف کے ٹرمپ کو “امن کا پیامبر” قرار دینے کو ذہنی غلامی کی علامت قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ چاپلوسی اس وقت ہو رہی ہے جب امریکا فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ میں عوام کی حمایت سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار میں ہے۔ ان کے مطابق، کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کی وجہ سے جماعت اسلامی کا میئر بننے کا راستہ روکا گیا اور پیپلز پارٹی کا میئر مسلط کیا گیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اگر اداروں کی حمایت نہ ہوتی تو پی پی پی کراچی میں میئر شپ حاصل نہ کر سکتی۔
حافظ نعیم نے یہ بھی کہا کہ پی پی پی اور دیگر سیاسی جماعتیں، جیسے کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں، جو عوامی مفادات کے بجائے اپنے مفادات اور اقتدار کی خاطر کام کرتی ہیں۔ انہوں نے کراچی کی بدحالی، بجلی کے بحران، اور دیگر عوامی مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے پی پی پی کی 17 سالہ سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، یہ کہتے ہوئے کہ اس نے کراچی کو تباہ کر دیا ہے۔
ان کے مطابق، جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، جبکہ دیگر جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر عوام کا استحصال کر رہی ہیں۔