پاکستان:2025علم الاعدادکی روشنی میں

آپ کے علم میں ہے علم الاعداد سے حالات وواقعات کا اندازہ لگایا جاسکتاہے اس علم کو حضرت امام جعفرؓصادق سے بھی منسوب کیا جاتاہے لیکن قدیم چین کے لوگ بھی اس علم سے استفادہ کرنے کی سند موجودہے ہو سکتاہے حضرت امام جعفرؓصادق نے علم الاعداد کو نئی جہتیں بخش کر مزید طاقتور بنادیا ہو بہرحال آپ کی دلچسپی کے پیش ِ نظر علم الاعداد کی روشنی میں یہ سال کیسا رہے گا؟کے کچھ پوشیدہ پہلوؤں کا تذکرہ کریں گے آپ کے لئے یہ جاننا ضروری ہے تاکہ آپ اس کی روشنی میں باخبرہوسکیں علم الاعداد بھی ایک علم ہے علی ہذالقیاس جس سے مستقبل کا اندازہ لگایا جاسکتاہے 2025 سال کا مفرد 9 ہے9 کا تعلق تبدیلی کو ایک مخصوص سمت دینا ہے۔ یہ تبدیلی کا سال تھا اس لئے اس سال حالات بڑی تیزی سے تبدیل ہوئے پاک بھارت جنگ اور اس کے نتیجہ میں بھارت کو عبرتناک شکست اور پاکستان کے آرمی چیف کا فیلڈمارشل کا عہدہ سنبھالنا نئی صورت حال کی فہم وفراست کی روشنی میں نئے احکامات اور نئی راہوں کا تعین ہے جو کہ عقل، سمجھ بوجھ، نئی اختراعات، نئی ایجادات اور نئے قوانین سے متعلق ہے، کائنات کا مواصلاتی نظام بھی 9 کے ہی تحت ہے، اس سال ہماری دنیا ایک نئے مواصلاتی نظام سے متعارف ہوسکتی ہے، سوشل، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نئی راہوں سے متعارف ہوسکتا ہے 9 کا عدد ایک مکمل تبدیلی اور مسلسل تبدیلی کا عدد ہے۔ 9 کے عدد میں پارہ صفتی موجود ہے۔ 2025 اور پاکستان! پاکستان اور انڈیا کا پیدائشی دن اور نمبر ایک ہی نمبر 8 ہے۔ 8 نمبر ایک عجیب نمبر ہے۔ مسلسل خرابی یا مسلسل بہتری۔ اس نمبر کو دیکھیے، جب سے پاکستان اور انڈیا کی ریاستیں وجود میں آئی ہیں مسلسل خرابیوں اور مسائل کی دلدل میں ہیں۔
8 نمبرپاکستان کا پیدائشی عدد ہے اور اس روز جمعہ تھا۔ یعنی اس روز 6 کا عدد متحرک تھا۔ 6 شہرت کا عدد ہے 6 اور8 کا امتزاج 5 ہے اور گویا ہم کہہ سکتے ہیں کہ ایک طرح سے پاکستان کا نمبر 9 بھی ہے۔ اسی عدد کی ہی بنا پر پاکستان پوری دنیا کی خبروں میں موجود رہتا ہے۔ اس کی وجوہات مختلف ہوسکتی ہیں، لیکن یہ حقیقت ہے کہ پاکستان دنیا کے تمام ممالک کی نظر میں اپنی جداگانہ شناخت رکھتا ہے۔
2025 کا عدد 9 ہے اور پاکستان کا ذاتی عدد 8!
اعداد کی زبان سمجھنے کی کوشش کی جائے تو ہم کہہ سکتے ہیں گذشتہ سال کی نسبتاًِ 2025 میں زیادہ ہنگامہ خیز اور اہم تبدیلیوں کی بنیاد رکھ دی گئی ہے پاک بھارت جنگ کی مثال سب کے سامنے ہے لگتاہے ان حالات میں ہر ماہ اپنی جگہ ایک نیا دروازہ کھل رہا ہے۔9 اور 8 کا مفرد 17ہے۔ گویا ایک نئی تبدیلی کا سال یہ تبدیلی شعورکی بیداری بھی ہوسکتی ہے یعنی عوام پر حکمرانوں اور اشرافیہ کے حقائق کھل کر سامنے آرہے ہیں۔ گذشتہ سال بھی بہت سے مسائل نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا، 2025 میں اسرائیل کے غزہ پر حملے، فسلطینی مسلمانوں کی نسل کشی، شام اردن میں کشیدگی کی نئی لہر اور ایران اسرائیل جنگ نے دنیا بھر کے باشعور لوگوں کو سوچنے پر مجبور کردیاہے۔کچھ نئے عالمی حالات، پاکستان کی سیاسی صورت ِ حال اور معاشی عدم استحکام پاکستان کو اندرونی اور بیرونی امور اپنی لپیٹ میں لے کر نئے قوانین اور نئی بنیادوں کی سمت لے جاتے ہوئے محسوس ہوتاہے۔ اگست، ستمبرمیں نئی سیاسی صورت حال کی وجہ سے جمہوری نظام کی موجودہ بوسیدہ دیوار کو دھکا لگ سکتا ہے یعنی اپوزیشن حاوی بھی ہوسکتی ہے یا اپنے مفادات میں کچھ آئینی ترمیم یا قوانین میں ردوبدل کروانے میں کامیاب ہوسکتی ہے یہ بھی ہو سکتاہے اپوزیشن کی احتجاجی تحریک ٹائیں ٹائیں فش ہوجائے کیونکہ پاکستان جیسے ملک میں کچھ بھی ہو سکتاہے۔ ستمبر اکتوبر کے مہینوں میں نئے معاہدوں یا موجودہ جاری کاموں میں تبدیلی کا امکان ہے جیسا کہ پاکستان پرابراہبم معاہدے کے تحت اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے امریکی دباؤ بڑھتاہی چلاجارہاہے کچھ الجھنیں ریاستی شخصیات کا امتحان لے سکتی ہیں۔ اکتوبر اور نومبر حکومت میں شامل اہم شخصیات کے لئے مسائل لاسکتا ہے بڑی شخصیات کو اپنی سیکیوریٹی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہوگی اسی ماہ چین سے جاری مشترکہ معاہدوں سے فائدے اور کچھ مسائل کا بھی اندیشہ ہوسکتاہے۔
کہاجاسکتاہے کہ نومبر میں بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے اور کچھ نئے فیصلے اثاثوں میں بہتری کی امید پیدا کرسکتے ہیں، روپے کی ویلیو بہتر ہوتی نظر آتی ہے۔ 15 نومبر سے 15 دسمبر کے درمیان کچھ چیلینجز کا سامنا ہوسکتا ہے اور کچھ ادارے اپنی حدود پھلانگ سکتے ہیں۔ یہ مہینہ حکمرانوں کے لئے خطرناک بھی ثابت ہوسکتاہے اس لئے سیاستدانوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے لیکن بانی PTIکی رہائی ممکن نظرنہیں آرہی لیکن جتنی تیزی سے حالات تبدیل ہورہے ہیں یقین کے ساتھ کچھ نہیں کہاجاسکتا۔

               
Facebook Comments Box