اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (ATC) نے 23 جولائی 2025 کو 4 اکتوبر 2024 کے احتجاج سے متعلق کیس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے رہنما عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ یہ وارنٹس ان کی عدالت میں عدم پیشی کی وجہ سے جاری کیے گئے۔ کیس کی سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی، جو شہزاد ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں درج ایک مقدمے سے متعلق ہے۔
تفصیلات:
- کیس کا پس منظر: 4 اکتوبر 2024 کو پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سمٹ سے چند روز قبل احتجاج کیا تھا، جس کے دوران سیکشن 144 کی خلاف ورزی، سکیورٹی انتظامات کی نفی، اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے الزامات عائد کیے گئے۔ اس احتجاج کے دوران 100 سے زائد پی ٹی آئی کارکنوں سمیت عمران خان کی دو بہنوں کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔
- عدالتی کارروائی: سماعت کے دوران عمر ایوب اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے دیگر غیر حاضر ملزمان کی ضمانت منسوخ کرنے کا حکم دیا۔
- دفاع کا موقف: پی ٹی آئی کے وکلا، جن میں سردار مسرور خان، زاہد بشیر ڈار، مرتضیٰ طور، اور مرزا عاصم شامل تھے، نے عدالت میں پیش ہو کر دلائل دیے۔ سینیٹر اعظم سواتی کی عدم پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی، لیکن دیگر ملزمان کو اگلی سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔ وکلا نے کہا کہ کئی کارکن کشمیر، مردان، اور دیگر دور دراز علاقوں سے ہیں، جن کے لیے رات بھر اسلام آباد میں قیام مشکل ہے۔ جج نے جواب دیا کہ یہ پارٹی کا ذاتی مسئلہ ہے اور انتظامات کرنے ہوں گے۔
- اگلی سماعت: عدالت نے کیس کی سماعت 30 جولائی 2025 تک ملتوی کر دی۔
ایکس پر ردعمل:
- ایکس پر صارفین نے اسے پی ٹی آئی کے خلاف جاری سیاسی دباؤ کا حصہ قرار دیا۔ کچھ پوسٹس کے مطابق، عمر ایوب کے وارنٹس کو سیاسی انتقام سے جوڑا جا رہا ہے۔
- ایک صارف نے طنزیہ کہا کہ عمر ایوب شاید اسلام آباد ہائی کورٹ سے عبوری ریلیف لینے کی کوشش کریں گے۔
سیاق و سباق:
- عمر ایوب اس سے قبل بھی 26 نومبر 2024 کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں عدم پیشی پر گرفتاری کے وارنٹس کا سامنا کر چکے ہیں۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 15 جولائی 2025 کو ان کی عبوری ضمانت منسوخ کر کے گرفتاری کا حکم دیا تھا۔
- 9 مئی 2023 کے فسادات سے متعلق کیسز میں بھی عمر ایوب، شبلی فراز، کنول شوزب، اور فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔
Facebook Comments Box