تحریر : محمد حنیف کاکڑ راحت زئی
ضلع قلعہ سیف اللہ کے عوام کو جب بھی کوئی مسئلہ درپیش آتا ہے، چاہے وہ سیلاب کی تباہ کاریاں ہوں، بجلی کی طویل بندش ہو، یا کسی سرکاری افسر کی تبدیلی یا تعیناتی کا معاملہ ہو ایک ہی شخصیت عوام کی امید بن کر سامنے آتی ہے اور وہ ہیں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر و سینیٹر حضرت مولانا عبد الواسع صاحب۔
حضرت مولانا عبد الواسع صاحب نہ صرف ضلعی عوام کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں بلکہ ان کے دل میں عوام کے لیے جو درد ہے وہ انہیں دیگر رہنماؤں سے ممتاز کرتا ہے۔ وہ ہر طبقے کے فرد سے بغیر کسی سیاسی وابستگی یا مفاد کے برابری کی بنیاد پر پیش آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نہ صرف ان کے اپنے جماعت کے لوگ بلکہ دیگر سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی انہی کے در پر دستک دیتے ہیں۔
حضرت مولانا عبد الواسع صاحب کا دروازہ عوام کے لیے ہر وقت کھلا رہتا ہے۔ وہ مسائل کے حل کے لیے بلوچستان کی بیوروکریسی اور اعلیٰ حکام سے مسلسل رابطے میں رہتے ہیں۔ ان کی شخصیت عوام کے لیے ایک امید کا چراغ ہے جو مشکل کی گھڑی میں سب سے پہلے روشنی فراہم کرتا ہے۔
اگر قلعہ سیف اللہ کے عوام سے پوچھا جائے کہ ان کے دکھ درد کا حقیقی ساتھی کون ہے؟ تو اکثریت ایک ہی جواب دیتی ہے حضرت مولانا عبد الواسع صاحب۔
ان کی خدمات کسی ایک جماعت یا علاقے تک محدود نہیں بلکہ ان کا مقصد خالصتاً خدمتِ خلق ہے اور یہی خلوص انہیں عوام کے دلوں میں جگہ دیتا ہے