خیراندیش، دیانتدار اور شفیق قائد حضرت مولانا عبد الواسع صاحب

تحریر : محمد حنیف کاکڑ راحت زئی

قائدِ جمعیت بلوچستان، خیراندیش اور غریب پرور لیڈر، سینیٹر حضرت مولانا عبد الواسع صاحب کی شخصیت جمعیت علماء اسلام کی اُس عظیم روایت کی زندہ تصویر ہے جس کی بنیاد علم، عمل، دیانت اور خدمتِ دین پر رکھی گئی۔ آپ نہ صرف ایک باوقار عالمِ دین ہیں بلکہ ایک مدبر سیاستدان، شفیق قائد اور قوم کے مخلص خیرخواہ ہیں جنہوں نے ہمیشہ اصولوں کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی۔

“جو اصولوں پہ ڈٹے رہتے ہیں، وقت اُنہیں جھکا نہیں سکتا،
اخلاص کی دولت ہو جن کے پاس، وہ کبھی ہارا نہیں کرتے۔”

حضرت مولانا عبد الواسع صاحب نے اپنے کردار و عمل سے یہ ثابت کیا کہ قیادت کا حسن عہدے یا شہرت میں نہیں بلکہ خلوصِ نیت، دیانتداری اور جماعتی وفاداری میں پوشیدہ ہے۔ ان کی گفتگو میں علم کی گہرائی، فیصلوں میں دور اندیشی اور رویے میں عاجزی نمایاں ہے۔ اُن کا ہر لفظ تدبر کی خوشبو دیتا ہے اور ہر فیصلہ حکمت سے مزین ہوتا ہے۔

“جو علم و حلم کا پیکر ہو، وہی رہبر بنتا ہے،
جو دلوں کو جوڑتا ہے، وہی قائد کہلاتا ہے۔”

خیراندیش رہنما کی سب سے نمایاں خوبی اُن کی کارکنوں سے بلا تفریق محبت ہے۔ وہ اپنے ہر رفیق کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اُن کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ہمیشہ مشورے کو اہمیت دیتے ہیں۔ اُن کا دروازہ ہر وقت کھلا رہتا ہے — چاہے کوئی نیا کارکن ہو یا پرانا رفیق، سب اُن کے لیے برابر ہیں۔ یہی رویہ اُنہیں کارکنان کے دلوں کا محبوب قائد بناتا ہے۔

سیاسی میدان میں اُن کی بصیرت، تدبر اور حالات پر گہری نگاہ نے ہمیشہ جمعیت علماء اسلام کو استحکام بخشا ہے۔ اُن کے فیصلے ہمیشہ قوم، وطن اور جماعت کی خیرخواہی پر مبنی ہوتے ہیں۔ اُن کی سیاست میں اصولوں کی پاسداری، نرم خوئی اور اخلاقیات کی خوشبو نمایاں ہے۔

“سیاست جب عبادت بن جائے تو راہ روشن ہوتی ہے،
جہاں نیت پاک ہو، وہاں منزل خود قدم چومتی ہے۔”

محسنِ جمعیت بلوچستان کی زندگی کا ہر پہلو دیانت، ایمانداری، سادگی اور خلوص کا مظہر ہے۔ وہ نہ دولت کے پجاری ہیں، نہ اقتدار کے طلبگار۔ اُن کا مقصد ہمیشہ اسلام کی سربلندی، عوامی خدمت اور جمعیت علماء اسلام کی مضبوطی رہا ہے۔

آج کے اس دور میں جب سیاست مفادات کی جنگ بن چکی ہے، حضرت مولانا عبد الواسع صاحب جیسے مخلص، باکردار اور دیانتدار رہنما ایک امید کی کرن ہیں۔ اُن کی قیادت نہ صرف جمعیت بلکہ پورے بلوچستان کے لیے باعثِ فخر اور سرمایۂ افتخار ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت، درازیِ عمر اور مزید برکتوں سے نوازے تاکہ وہ جمعیت کے اس قافلے کو اتحاد، استقامت اور کامیابی کی راہوں پر گامزن رکھ سکیں۔ آمین۔

“خلوص سے کی گئی خدمت کبھی رائیگاں نہیں جاتی،
ایسے رہنما قوموں کی پہچان بن جاتے ہیں۔”

Facebook Comments Box