لاہور سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے-304 18 جولائی 2025 کو شدید طوفان اور خراب موسم کی وجہ سے بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی۔ ایکس پر @jang_akhbar کی 19 جولائی 2025 کی پوسٹ کے مطابق، معروف پاکستانی اداکار قیصر نظامانی بھی اس پرواز پر سوار تھے۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹ کی حاضر دماغی کی بدولت طیارہ بحفاظت لینڈ کر گیا۔ ذیل میں اس واقعے کی تفصیلات، پس منظر، اور اثرات کا جائزہ پیش کیا جاتا ہے۔
واقعے کی تفصیلات
- واقعہ: جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق، پرواز پی کے-304 لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہوئی تھی، لیکن کراچی میں لینڈنگ کے وقت شدید طوفان اور موسمی خرابی کی وجہ سے طیارے کو لینڈنگ میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
- پائلٹ کی کارکردگی: قیصر نظامانی نے ایکس پر بیان دیا کہ پائلٹ کی بروقت اور ہوشمندانہ فیصلہ سازی کی وجہ سے طیارہ حادثے سے محفوظ رہا۔ ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے بھی پائلٹ کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کیا۔
- مسافروں کی تعداد: پرواز میں سوار مسافروں کی تعداد کے بارے میں رپورٹ میں واضح ذکر نہیں، لیکن یہ ایک باقاعدہ کمرشل فلائٹ تھی، جس میں قیصر نظامانی سمیت دیگر مسافر شامل تھے۔
پس منظر
- موسمی حالات: جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق، لاہور اور کراچی میں 18 جولائی 2025 کو شدید بارشوں اور طوفانی ہواؤں کی وجہ سے پروازوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی میں موسمی خرابی نے لینڈنگ کے عمل کو خطرناک بنا دیا تھا۔
- ماضی کے واقعات:
- کراچی طیارہ حادثہ 2020: ایکسپریس اردو اور بی بی سی کی رپورٹس کے مطابق، 22 مئی 2020 کو پی آئی اے کی پرواز پی کے-8303 لاہور سے کراچی آتے ہوئے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہو گئی تھی، جس میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس حادثے کی وجہ پائلٹ کی غلطی اور قواعد کی خلاف ورزیاں قرار دی گئیں۔
- گوادر سے کراچی پرواز: جنگ ای پیپر کی رپورٹ کے مطابق، حال ہی میں گوادر سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی ایک پرواز (اے ٹی آر) بھی ٹائر پھٹنے کی وجہ سے حادثے سے بال بال بچی تھی۔ ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بروقت اطلاع دی، اور پائلٹ نے بحفاظت لینڈنگ کی۔
- پائلٹ کی اہمیت: ماضی کے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پائلٹ کی حاضر دماغی اور ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی رہنمائی حادثات سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہے، جیسا کہ اس پرواز میں بھی دیکھا گیا۔
قیصر نظامانی کا کردار
- قیصر نظامانی: پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار ہیں، جنہوں نے متعدد ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں کام کیا ہے۔ ان کا اس پرواز میں موجود ہونا اور ان کا بیان سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بنا۔ انہوں نے پائلٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ہوشیاری نے مسافروں کی جانیں بچائیں۔
- عوامی ردعمل: ایکس پر صارفین نے قیصر نظامانی کے بیان کی حمایت کی اور پائلٹ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ کچھ صارفین نے اسے پی آئی اے کی بحالی کی علامت قرار دیا، جبکہ دیگر نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادیوں سے متعلق خطرات پر بات کی۔
ممکنہ وجوہات اور حفاظتی خدشات
- موسمی خرابی: کراچی میں شدید طوفان نے لینڈنگ کو خطرناک بنا دیا، جو حادثے کا ایک بڑا سبب بن سکتا تھا۔
- ایئرپورٹ کے قریب آبادی: بی بی سی کی 23 مئی 2020 کی رپورٹ کے مطابق، کراچی ایئرپورٹ کے قریب گنجان آباد ماڈل کالونی جیسے علاقوں کی وجہ سے لینڈنگ کے دوران خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اگرچہ اس واقعے میں طیارہ ایئرپورٹ پر بحفاظت اتر گیا، لیکن یہ ایک مستقل چیلنج ہے۔
- تکنیکی مسائل: ماضی کے واقعات، جیسے کہ 2020 کا حادثہ، تکنیکی مسائل اور انسانی غلطیوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ تاہم، اس پرواز کے بارے میں کوئی تکنیکی خرابی کی رپورٹ نہیں ملی۔