پنجاب میں صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے قائم 17 ڈسٹرکٹ کنزیومر کورٹس کو 19 سال بعد ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ عدالتیں 2006 میں قائم کی گئی تھیں، لیکن 29 جولائی 2025 سے یہ مکمل طور پر بند ہو گئی ہیں۔ ان عدالتوں میں زیر سماعت 1682 کیسز کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کو منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ راولپنڈی کی کنزیومر کورٹ میں 97 مقدمات زیر سماعت تھے، جو اب سیشن ججز کو بھیجے جا رہے ہیں۔ کنزیومر کورٹس کے مستقل عملے کو دیگر عدالتوں میں منتقل کیا جا رہا ہے، جبکہ عارضی اور کنٹریکٹ اسٹاف کو برطرف کر دیا گیا ہے۔
حکومت پنجاب نے یہ فیصلہ کیسز کی کم تعداد اور زیادہ اخراجات کی وجہ سے کیا، کیونکہ فی کیس اوسط اخراجات 1 لاکھ 17 ہزار 167 روپے تھے، جو خزانے پر بوجھ بن رہے تھے۔ صوبائی کابینہ نے پنجاب کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2005 میں ترامیم کی منظوری دی، اور لاہور ہائی کورٹ کی مشاورت سے ڈسٹرکٹ ججز کو صارف عدالتوں کے طور پر تعینات کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔