پولیس کو اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے مزید ثبوت مل گئے

پولیس کو پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر علی کے کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (DHA) فیز VI میں واقع فلیٹ سے نئے شواہد ملے ہیں، جہاں ان کی لاش 8 جولائی 2025 کو برآمد ہوئی تھی۔ تازہ اطلاعات کے مطابق، پولیس نے فلیٹ سے ایک “پراسرار سفید پاؤڈر” برآمد کیا ہے، جس کی کیمیکل تجزیہ کے لیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے تاکہ اس کی نوعیت اور ممکنہ تعلق کو موت کے واقعے سے جانچا جا سکے۔

مزید برآں، پولیس نے فلیٹ سے دو موبائل فونز برآمد کیے ہیں، جنہیں فورنزک تجزیہ کے لیے بھیجا گیا ہے، اور ایک ممکنہ تیسرے ڈیوائس کی تلاش جاری ہے کیونکہ اکتوبر 2024 سے کوئی ڈیجیٹل سرگرمی ریکارڈ نہیں ہوئی۔ فلیٹ سے بلز اور کرایہ کی سلپس بھی ملی ہیں، جو حمیرا کی آخری سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ فلیٹ کے دروازے اندر سے بند تھے، کوئی زبردستی داخلے یا تشدد کے آثار نہیں ملے، اور موت کا وقت اکتوبر 2024 کے قریب لگایا گیا ہے۔

فورنزک رپورٹس میں تصدیق کی گئی کہ لاش انتہائی گل سڑ چکی تھی، جس سے موت کی وجہ کا تعین فوری طور پر ممکن نہیں ہوا۔ تاہم، کراچی یونیورسٹی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کی رپورٹ میں کہا گیا کہ لاش سے حاصل کردہ نمونوں میں کوئی زہریلا مادہ، نشہ آور دوا یا دیگر مضر کیمیکلز نہیں ملے، جس سے قدرتی یا حادثاتی موت کا امکان مضبوط ہوتا ہے۔ ڈی این اے رپورٹ میں کپڑوں پر معمولی خون کے دھبے ملے، جو ممکنہ طور پر کیڑوں کے کاٹنے سے تھے۔

پولیس نے حمیرا کے پروڈیوسر، جم ٹرینر، اور ڈیزائنر کو بھی تفتیش میں شامل کیا ہے۔ جم ٹرینر نے بتایا کہ حمیرا کسی قسم کی ادویات استعمال نہیں کرتی تھیں۔ تحقیقات جاری ہیں، اور حتمی رپورٹ کا انتظار ہے جو موت کی وجہ کو واضح کر سکتی ہے۔

Facebook Comments Box