وزیراعظم شہباز شریف نے 22 جولائی 2025 کو ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) ہیڈکوارٹرز کے دورے کے دوران کہا کہ عام آدمی پر معاشی بوجھ کم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ٹیکس نظام کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے تاکہ شفافیت بڑھے، ٹیکس دہندگان پر اعتماد بحال ہو، اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے۔
اہم نکات:
- ٹیکس نظام میں اصلاحات:
- وزیراعظم نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ ٹیکس نظام کو ڈیجیٹل بنایا جائے اور مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال سے ٹیکس چوری روکی جائے۔
- ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے نان فائلرز کو شامل کرنے پر زور دیا گیا، تاکہ موجودہ ٹیکس دہندگان پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔
- چھوٹے کاروباری افراد اور دکانداروں کے لیے ٹیکس کے عمل کو آسان بنانے کی تجویز دی گئی۔
- عام آدمی کے لیے ریلیف:
- وزیراعظم نے کہا کہ نئی پالیسیوں کا مقصد نچلے اور متوسط طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنا ہے۔
- توانائی کے شعبے میں سبسڈی اور پیٹرولیم لیوی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔
- زرعی اور صنعتی شعبوں کے لیے مراعات متعارف کرانے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ روزگار کے مواقع بڑھیں۔
- پیٹرولیم لیوی پر موقف:
- حال ہی میں پیٹرولیم لیوی اور قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے عوامی تنقید کے جواب میں، وزیراعظم نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں پر قابو نہیں، لیکن حکومت درآمدی بل کو متوازن کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
- انہوں نے ایف بی آر سے کہا کہ لیوی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو سماجی بہبود کے منصوبوں، جیسے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، میں استعمال کیا جائے۔
- ایف بی آر کی کارکردگی:
- ایف بی آر نے رواں مالی سال کے لیے 12.97 ٹریلین روپے کا ٹیکس ہدف دیا ہے، جو گزشتہ سال سے 40 فیصد زیادہ ہے۔
- وزیراعظم نے ٹیکس جمع کرنے کے عمل کو تیز کرنے اور غیر ضروری تاخیر ختم کرنے کی ہدایت کی۔
- نئے ٹیکس دہندگان کے لیے مراعات اور ریفنڈز کے فوری اجرا کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
عوامی ردعمل (ایکس پر پوسٹس کے مطابق):
- کئی صارفین نے وزیراعظم کے بیانات کو خوش آئند قرار دیا، لیکن عملی اقدامات پر عملدرآمد پر تحفظات کا اظہار کیا۔
- کچھ صارفین نے کہا کہ پیٹرولیم لیوی اور اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں نے عام آدمی کی مشکلات بڑھائی ہیں، اور فوری ریلیف کی ضرورت ہے۔
- ماہرین نے تجویز دی کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے غیر رسمی معیشت (Informal Economy) کو نشانہ بنایا جائے۔
حالیہ پیش رفت:
- بجٹ 2025-26: جون 2025 میں پیش کیے گئے بجٹ میں ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے کے لیے نئی پالیسیاں متعارف کی گئیں، جن میں دکانداروں اور چھوٹے کاروباریوں کے لیے آسان ٹیکس اسکیمیں شامل ہیں۔
- پیٹرولیم لیوی: حالیہ اطلاعات کے مطابق، پٹرول اور ڈیزل پر لیوی 70 روپے فی لیٹر پر برقرار ہے، لیکن آئندہ چند روز میں اس میں اضافے پر غور کیا جا رہا ہے۔
- آئی ایم ایف معاہدہ: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ کے باعث ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے سخت فیصلے کیے جا رہے ہیں، لیکن وزیراعظم نے کہا کہ عام آدمی کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔
سفارشات:
- ٹیکس دہندگان کے لیے: اپنی ٹیکس فائلنگ کو بروقت مکمل کریں اور ایف بی آر کی ویب سائٹ (www.fbr.gov.pk) یا ایف بی آر ہیلپ لائن (111-772-772) سے رہنمائی لیں۔
- عام شہریوں کے لیے: اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر نظر رکھیں اور بجٹ کے مطابق اخراجات کا انتظام کریں۔
- حکومتی اقدامات کی نگرانی: ٹیکس نظام کی اصلاحات اور ریلیف پیکجز کے بارے میں تازہ معلومات سرکاری ذرائع سے حاصل کریں۔
Facebook Comments Box