وفاقی حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور پیٹرولیم لیوی میں اضافے پر غور کر رہی ہے، جو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور ملکی معاشی ضروریات کی وجہ سے ہے۔ تازہ معلومات کے مطابق، 28 جولائی 2025 سے نئی قیمتوں کا اعلان متوقع ہے۔ ذیل میں تفصیلات دی گئی ہیں:
موجودہ صورتحال:
- عالمی منڈی کا اثر: عالمی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے، جو تین ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔ اس کے نتیجے میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر لاگت بڑھ رہی ہے، جو مقامی قیمتوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔
- موجودہ قیمتیں:
- پٹرول: 272.15 روپے فی لیٹر
- ہائی اسپیڈ ڈیزل: 284.35 روپے فی لیٹر
- مٹی کا تیل: تقریباً 165 روپے فی لیٹر
- لائٹ ڈیزل آئل: تقریباً 152 روپے فی لیٹر
(یہ قیمتیں 16 جولائی 2025 کے اضافے کے بعد ہیں، جب پٹرول 5.36 روپے اور ڈیزل 11.37 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا تھا۔)
ممکنہ اضافہ:
- قیمتوں میں اضافے کا امکان:
ذرائع کے مطابق، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 3 سے 5 روپے فی لیٹر تک اضافہ متوقع ہے۔ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں بھی معمولی اضافہ ہو سکتا ہے۔ - پیٹرولیم لیوی:
- فی الحال پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی عائد ہے، جبکہ مٹی کے تیل پر 10.96 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل پر 7.75 روپے فی لیٹر لیوی ہے۔
- حکومت لیوی کی شرح بڑھانے یا اسے موجودہ سطح پر برقرار رکھنے پر غور کر رہی ہے تاکہ درآمدی بل کو کنٹرول کیا جا سکے اور مالی خسارے کو پورا کیا جا سکے۔
- لیوی میں اضافے سے ٹیکس آمدنی بڑھے گی، لیکن اس سے عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھے گا، خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں۔
حکومتی حکمت عملی:
- درآمدی بل پر قابو: وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق، پیٹرولیم لیوی کی شرح بلند رکھنے سے مصنوعات کی طلب کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، جو درآمدی بل کو کم کرتا ہے۔
- مالی خسارہ: حکومت لیوی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو قرضوں کی ادائیگی اور مالی خسارے کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے، لیکن اس سے عوام کی قوت خرید متاثر ہوتی ہے۔
- شفافیت کا دعویٰ: حکومت کا کہنا ہے کہ لیوی یا قیمتوں میں کسی بھی تبدیلی سے عوام اور پارلیمنٹ کو آگاہ رکھا جائے گا۔
عوامی ردعمل:
- ایکس پر صارفین نے قیمتوں میں اضافے پر شدید تنقید کی ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستانی عوام کو ریلیف نہیں دیا جاتا، اور لیوی کو “ناجائز ٹیکس” قرار دیا جا رہا ہے۔
- ماہرین کے مطابق، قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی نئی لہر کا باعث بن سکتا ہے، جو ٹرانسپورٹ، خوراک، اور صنعتی اخراجات کو متاثر کرے گا۔
حالیہ رجحانات:
- 2025 میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا:
- جنوری 2025: پٹرول 0.56 روپے اور ڈیزل 2.96 روپے مہنگا ہوا۔
- فروری 2025: پٹرول 1 روپے اور ڈیزل 4 روپے سستا ہوا۔
- اپریل 2025: پٹرول 1 روپے سستا کیا گیا۔
- جولائی 2025: پٹرول 5.36 روپے اور ڈیزل 11.37 روپے مہنگا ہوا۔
- آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (OGRA) جلد ہی نئی قیمتوں کی سمری وزارت خزانہ کو بھیجے گی، اور حتمی فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے ہوگا۔
سفارشات:
- عوام کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ تازہ ترین قیمتوں کے لیے OGRA یا وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن چیک کریں۔
- اگر آپ متاثرہ علاقوں (جیسے کراچی) میں ہیں، تو ایندھن کے استعمال کو محدود کرنے اور متبادل ٹرانسپورٹ کے اختیارات پر غور کریں۔
- مہنگائی کے اثرات سے بچنے کے لیے گھریلو بجٹ کا جائزہ لیں اور غیر ضروری اخراجات کم کریں۔
Facebook Comments Box