احمدپورشرقیہ/اوچ شریف(پ ر) پنجاب اسمبلی میں سال 2025ء میں بل 64 ماں بولی مضمون کو بطور لازمی سبجیکٹ پرائمری سکول ایجوکیشن پیش کردیا گیا۔اس بل کی منظوری سے پنجاب میں سرائیکی ماں بولی اور پنجابی ماں بولی کو قومی زبانوں کے دائرے میں لایا گیا ہے۔مادری زبان کا تحفظ ہی احترام انسانیت کا فلسفہ احساس و تصوف ہے۔ماں بولی میں بنیادی تعلیم چارٹر آف اقوام متحدہ میں شامل ہے۔ماں بولی ہی علم وادب ومعرفت، تاریخ، تہذیب وتمدن اور ثقافت کا سچا قصہ ہے۔دنیا میں کامیاب قومیں آپنی مادری زبانوں کے عروج سے قائم ہیں۔وزیراعلٰی پنجاب محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ جو کہ خود ماں جیسے مقدس منصب پر فائز ہیں۔ان کی ماں بولی سبجیکٹ کو لازمی مضمون کے لئے عملی اقدامات دراصل تعلیم وتربیت دوست پالیسی ویژن ہے۔اس تاریخی موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ممتاز خان بلوچ چیرمین شعبہ سرائیکی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور،پروفیسر ڈاکٹر محمد الطاف ڈاھر جلالوی صدرشعبہ سرائیکی گورنمنٹ صادق عباس گرائجوئٹ کالج ڈیرہ نواب صاحب، پروفیسر پرویز قادر خان، مجاہد جتوئی،لیکچرر ملک اعجاز الحق،لیکچرر راشد رسول بلوچ،اعجاز الرحمن بلوچ کے ساتھ دیگر سرائیکی زبان و ادب کی شخصیات نے ماں بولی جیسے مقدس سبجیکٹ کو بطور لازمی مضمون کے بہت سراہا۔
سال 2025ء میں بل 64 ماں بولی مضمون کو بطور لازمی سبجیکٹ

Facebook Comments Box