پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی، پاکستان میں اضافہ کیسے؟

عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں قیمتوں میں اضافہ کئی عوامل کی وجہ سے ہوتا ہے۔ درج ذیل اہم وجوہات ہیں:

  1. درآمدی انحصار اور ایکسچینج ریٹ: پاکستان اپنی تیل کی ضرورت کا تقریباً 80 فیصد درآمدات سے پورا کرتا ہے۔ جب پاکستانی روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں گرتی ہے، تو درآمدات مہنگی ہو جاتی ہیں، جس سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھتی ہے، چاہے عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہوں۔ مثال کے طور پر، 2020 میں روپے کی قدر میں 2-3 روپے کی کمی نے قیمتوں پر اثر ڈالا۔
  2. ٹیکسز اور لیویز: حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی (PDL) اور سیلز ٹیکس عائد کرتی ہے۔ آئی ایم ایف کے معاہدوں کے تحت، حکومت کو لیوی بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے، جس سے قیمتیں بڑھتی ہیں۔ 2022 میں PDL کا نفاذ ایک بڑی وجہ تھی۔ اس کے علاوہ، حکومت کو ٹیکس آمدنی کی ضرورت ہوتی ہے، جس کا بوجھ صارفین پر پڑتا ہے۔
  3. عالمی منڈی کے اتار چڑھاؤ کا تاخیری اثر: پاکستان میں پیٹرولیم قیمتوں کا تعین ہر 15 دن بعد عالمی منڈی کی اوسط قیمتوں کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ اگر عالمی قیمتوں میں کمی حال ہی میں ہوئی ہو، تو اس کا اثر پاکستانی قیمتوں پر فوری طور پر نہیں پڑتا۔ اس کے برعکس، پچھلے اضافے کا اثر جاری رہ سکتا ہے۔
  4. مشرق وسطیٰ میں تنازعات: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، جیسے کہ 2024 میں دیکھی گئی، عالمی تیل کی سپلائی کو متاثر کرتی ہے، جس سے قیمتیں بڑھتی ہیں۔ اس کا پاکستان پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔
  5. مقامی پالیسیاں اور سبسڈیز کی کمی: حکومت نے ماضی میں سبسڈیز کم کی ہیں یا ختم کی ہیں، جیسے کہ 2022 میں پیٹرولیم لیوی بڑھائی گئی اور سیلز ٹیکس کو صفر سے بحال کیا گیا۔ یہ پالیسیاں قیمتوں میں اضافے کا سبب بنتی ہیں، چاہے عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہوں۔
  6. طلب و رسد کا عدم توازن: عالمی سطح پر طلب میں کمی (جیسے کہ کساد بازاری کے خوف یا کووڈ-19 کے اثرات کی وجہ سے) تیل کی قیمتوں کو کم کرتی ہے، لیکن پاکستان میں مقامی طلب مستحکم رہتی ہے، جس کی وجہ سے قیمتیں کم نہیں ہوتیں۔

نتیجہ: عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستان میں فوری طور پر منتقل نہیں ہوتا کیونکہ درآمدات پر انحصار، روپے کی گرتی قدر، ٹیکسز، اور حکومتی پالیسیاں قیمتوں کو بڑھاتی ہیں۔ تاہم، جب عالمی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوتی ہے، جیسے کہ 2024 میں برینٹ کروڈ 69.08 ڈالر فی بیرل تک گرا، تو پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی، جیسے کہ ستمبر 2024 میں پیٹرول کی قیمت 10 روپے فی لیٹر کم ہوئی۔

Facebook Comments Box