
تحریر : محمد حنیف کاکڑ راحت زئی
ضلع قلعہ سیف اللہ کے عوام، بالخصوص مسلم باغ اور اس کے گرد و نواح کے باسی اس وقت ایک دیرینہ مطالبے کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں کہ مسلم باغ کو ضلع کا درجہ دیا جائے۔ یہ کوئی نیا مطالبہ نہیں بلکہ برسوں سے عوامی امنگوں کا حصہ ہے، کیونکہ مسلم باغ ایک قدیم اور تاریخی تحصیل ہے جس کی آبادی، جغرافیائی رقبہ اور انتظامی حیثیت ہر لحاظ سے ایک ضلع کی بنیادی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔
مسلم باغ اور اس کی زیلی تحصیلوں میں مختلف سیاسی جماعتیں سرگرم عمل ہیں، لیکن یہ حقیقت ہے کہ ضلع قلعہ سیف اللہ جمیعت علماء اسلام کا مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ یہاں کے عوام نے ہمیشہ جے یو آئی پر اعتماد کرتے ہوئے اسے خدمت کا موقع دیا ہے۔ حضرت مولانا عبد الواسع صاحب جو نہ صرف جے یو آئی بلوچستان کے صوبائی امیر ہیں بلکہ ایک زیرک، مدبر اور مخلص سیاستدان بھی ہیں، انہوں نے اس پورے خطے کی تعلیمی، سماجی، سیاسی اور مذہبی ترقی میں ناقابلِ فراموش خدمات انجام دی ہیں۔
تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں کچھ سیاسی مخالفین، جو علاقے میں اپنی سیاسی ساکھ کھو چکے ہیں، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ حضرت مولانا عبد الواسع صاحب مسلم باغ کو ضلع بنانے میں رکاوٹ ہیں، جو کہ سراسر جھوٹ اور حقیقت کے منافی پروپیگنڈا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ حضرت مولانا عبد الواسع صاحب نے ہمیشہ مسلم باغ کو ضلع کا درجہ دینے کی حمایت کی ہے اور کئی حکومتی و غیر حکومتی فورمز پر اس موقف کا دوٹوک اظہار بھی کیا ہے۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ مسلم باغ کو ضلع بنانے سے عوامی مسائل مقامی سطح پر حل ہوں گے، اور ترقیاتی منصوبوں کو بہتر انداز میں عملی جامہ پہنایا جا سکے گا۔
یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ جے یو آئی کی قیادت نے اس خطے کی ترقی، امن، تعلیم اور روزگار کے لیے جو کردار ادا کیا ہے، وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ لیکن جو عناصر عوامی خدمت میں ناکام ہو چکے ہیں، وہ اب منفی سیاست کے ذریعے اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ عوام باشعور ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ ان کی اصل نمائندہ قوت کون ہے، اور کون صرف اقتدار کی ہوس میں سچ کو جھوٹ میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام اپنے اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے منفی پراپیگنڈوں کے بجائے ترقیاتی سوچ اور حقیقت پسند قیادت کا ساتھ دیں۔ مسلم باغ کو ضلع بنانا صرف ایک انتظامی اقدام نہیں بلکہ یہاں کے باسیوں کے بنیادی حقوق، دیرینہ مطالبات اور بہتر مستقبل کی ضمانت ہے۔ حضرت مولانا عبد الواسع صاحب اور جمیعت علماء اسلام کی قیادت اس کاز کی مکمل حامی اور داعی ہے، اور ان شاء اللہ یہ مطالبہ جلد حقیقت میں ڈھلے گا۔