امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 24 جولائی 2025 کو اعلان کیا کہ وہ تیل کی قیمتیں کم کرنے کے خواہشمند ہیں اور اس مقصد کے لیے عالمی معاشی پالیسیوں پر توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ممالک یا کمپنیاں امریکہ میں کاروبار قائم نہیں کریں گی، انہیں زیادہ ٹیرف ادا کرنے ہوں گے۔ یہ بیان ان کی “امریکہ سب سے پہلے” (America First) پالیسی کا حصہ ہے، جس کا مقصد امریکی معیشت کو مضبوط کرنا اور غیر ملکی درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔
اہم نکات:
- تیل کی قیمتوں میں کمی:
- ٹرمپ نے کہا کہ وہ اوپیک اور دیگر تیل برآمد کرنے والے ممالک پر دباؤ ڈالیں گے تاکہ تیل کی قیمتیں کم ہوں۔ ایکس پر پوسٹس کے مطابق، انہوں نے سعودی عرب سے تیل کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا اور امریکی سرمایہ کاری کے پیکج کو 600 بلین ڈالر سے بڑھا کر 1 ٹریلین ڈالر کرنے کی بات کی۔
- عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت حالیہ ٹیرف اعلانات کے بعد 15 فیصد کم ہوئی، لیکن یہ کمی عالمی معاشی ترقی کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے امریکی تیل کمپنیوں کو نقصان ہوگا۔
- ٹیرف پالیسی:
- ٹرمپ نے 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا، جو مختلف ممالک اور مصنوعات پر لاگو ہوں گے۔ اس میں خاص طور پر ان ممالک کو نشانہ بنایا جائے گا جو وینزویلا سے تیل خریدتے ہیں (25 فیصد ٹیرف، 2 اپریل 2025 سے نافذ)۔
- انہوں نے کہا کہ جو کمپنیاں امریکہ میں مینوفیکچرنگ پلانٹس یا کاروبار قائم کریں گی، انہیں ٹیرف سے استثنیٰ دیا جائے گا، جیسے کہ مقامی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے ایپل کو گھریلو اجزاء استعمال کرنے کی ترغیب دی گئی۔
- چین کے ساتھ ایک حالیہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ٹیرف 115 فیصد تک کم کر دیے، لیکن 10 فیصد بنیادی ٹیرف برقرار رکھا گیا ہے۔
- معاشی اثرات:
- ٹیرف پالیسی سے امریکی صارفین کے لیے گاڑیوں، ایندھن، اور دیگر اشیا کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں، کیونکہ کینیڈا اور میکسیکو سے تیل کی درآمدات، جو 60 فیصد سے زائد ہیں، متاثر ہو سکتی ہیں۔
- امریکی تیل کی صنعت کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ ٹیرف سے ڈرلنگ کے اخراجات بڑھیں گے اور تیل کی قیمتوں میں کمی سے پیداوار کم ہو سکتی ہے، جس سے ملازمتیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
- ایکس پر صارفین نے ٹرمپ کے اس دعوے پر تنقید کی کہ وہ تیل کی قیمتیں کم کریں گے، کیونکہ ٹیرف سے معاشی غیر یقینی صورتحال بڑھ رہی ہے، جو عالمی طلب کو کم کر سکتی ہے۔
- عالمی ردعمل:
- یورپی یونین نے امریکی ٹیرف کے جواب میں اپنی مصنوعات (جیسے ہوائی جہاز، گاڑیاں، اور آئی ٹی سامان) پر جوابی ٹیرف لگانے کی دھمکی دی ہے۔
- جاپان اور کینیڈا جیسے ممالک نے بھی امریکی ٹیرف پر افسوس کا اظہار کیا اور مذاکرات کے ذریعے استثنیٰ حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن ٹرمپ نے سخت موقف اپنایا۔
پاکستانی تناظر:
- پاکستان، جو تیل کی درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، ٹرمپ کی پالیسی سے بالواسطہ متاثر ہو سکتا ہے۔ عالمی تیل کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان کے درآمدی بل میں عارضی کمی آ سکتی ہے، لیکن ٹیرف سے متعلق معاشی غیر یقینی صورتحال عالمی تجارت کو متاثر کر سکتی ہے، جو پاکستانی برآمدات پر اثر ڈالے گی۔
- اسٹیٹ بینک کی حالیہ 9 ارب ڈالرز کی خریداری سے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوئے ہیں، لیکن تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے پاکستانی معیشت پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔