لاہور میں حکومت نے ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے، جس کا مقصد شہریوں کو ان کے گھروں کی دہلیز پر خدمات فراہم کرنا ہے۔ ذیل میں اس پر روشنی ڈالی گئی ہے:
ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کا پروگرام:
حکومت پنجاب نے لاہور میں ماحولیاتی آلودگی، خصوصاً سموگ اور فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق، ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) لاہور میں اکثر 170 سے تجاوز کر جاتا ہے، جو صحت کے لیے مضر ہے۔ اس سلسلے میں کچھ اہم اقدامات شامل ہیں:
- انوائرنمنٹ پروٹیکشن فورس: لاہور میں حال ہی میں ایک نئی فورس متعارف کرائی گئی ہے، جو ڈرونز، ہائبرڈ گاڑیوں، اور جدید آلات سے لیس ہے۔ یہ فورس گاڑیوں اور فیکٹریوں کے دھوئیں کی نگرانی کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، ’ہاک آئی سکواڈ‘ 360 ڈگری کیمرہ ڈرونز کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی کی نگرانی کرتا ہے۔
- واٹر اسپرنکل سسٹم: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چین کی طرز پر لاہور میں 1500 تعمیراتی مقامات پر واٹر اسپرنکل سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ گرد و غبار اور فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔ یہ نظام مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے اور اسے 10 فروری 2025 کے بعد عملی طور پر نافذ کیا جائے گا۔
- گاڑیوں کی ایمیشن چیکنگ: لاہور میں رجسٹرڈ تقریباً 13 لاکھ گاڑیوں کے دھوئیں کی جانچ کے لیے ایک منصوبہ شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت گاڑیوں کے ایگزاسٹ سے نکلنے والے کاربن مونو آکسائیڈ کی سطح 6 فیصد سے کم رکھنا لازمی ہے۔ تصدیقی سٹیکر نہ ہونے والی گاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا یا انہیں سڑکوں پر آنے سے روکا جائے گا۔
- گرین لاک ڈاؤن: سموگ کے باعث لاہور میں گرین لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، جس کے تحت سکول بند ہیں، ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اور آلودگی کے زیادہ متاثرہ علاقوں میں رکشوں، بڑی گاڑیوں، اور موٹر سائیکلوں کی پارکنگ پر پابندی ہے۔
گھر کی دہلیز پر خدمات:
آپ کے بیان کردہ پروگرام کے بارے میں واضح تفصیلات ویب ڈیسک کی خبر سے واضح نہیں ہیں، لیکن ممکنہ طور پر اس سے مراد ماحولیاتی آلودگی سے متعلق آگاہی یا خدمات کی گھر تک رسائی ہو سکتی ہے، جیسے کہ ایئر کوالٹی مانیٹرنگ رپورٹس، فیول ٹیسٹنگ، یا شہریوں کو ماسک/فلٹرز کی تقسیم۔ اگر یہ پروگرام گزشتہ روز سے شروع ہوا ہے، تو اس کی تفصیلات کے لیے مزید معلومات درکار ہوں گی۔