مریم نواز کی پنجاب کے لیے دن رات محنت: ایک جائزہ

تحریر۔عثمان غنی

جب سے مریم نواز نے 2024 میں پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ کے طور پر عہدہ سنبھالا، ان کی قیادت اور محنت کو سراہا جا رہا ہے۔ ان کے حامی ان کی دن رات کی کاوشوں کو پنجاب کی ترقی کا باعث قرار دیتے ہیں، جبکہ ناقدین ان کے اقدامات کو سیاسی تشہیر کا حصہ سمجھتے ہیں۔ صحت، تعلیم، ماحولیات، اور بنیادی ڈھانچے سے لے کر سائبر گورننس تک، مریم نواز نے متعدد منصوبوں کا آغاز کیا۔ لیکن سوال یہ ہے: کیا واقعی ان کی محنت سے پنجاب بدل رہا ہے؟ یا یہ صرف میڈیا کی چمک دمک ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ مریم نواز نے صحت کے شعبے میں کئی انقلابی اقدامات کیے ہیں؟ انہوں نے “مریم نواز ہیلتھ کلینکس” متعارف کروائے، جو بنیادی صحت مراکز سے زیادہ جدید سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ 7 اپریل 2025 کو صحت کے عالمی دن پر، انہوں نے اعلان کیا کہ پنجاب میں پاکستان کا پہلا سرکاری کینسر ہسپتال جلد فعال ہوگا، جبکہ سرگودھا میں کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ پر کام تیزی سے جاری ہے۔

انہوں نے “چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام” اور “ٹرانسپلانٹ کارڈ” بھی شروع کیا، جو بچوں اور پیچیدہ مریضوں کے لیے علاج کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ دور دراز علاقوں کے لیے ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز بھی ان کی کاوشوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلی بار عوام کو گھروں پر ادویات کی فراہمی کا نظام شروع کیا جا رہا ہے۔ ایکس پر نے 17 جون 2025 کو پوسٹ کیا کہ صحت کے بجٹ میں اضافے سے عوام کو ریلیف ملے گا۔

مریم نواز کی تعلیمی اصلاحات نے خاص طور پر نوجوانوں کی توجہ حاصل کی۔ انہوں نے “ہونہار سکالرشپ پروگرام” شروع کیا، جس کے تحت 30 ہزار طلبہ کو وظائف دیے گئے، اور اگلے سال اسے 50 ہزار تک بڑھانے کا اعلان کیا۔ 20 جنوری 2025 کو ڈیلی پاکستان نے رپورٹ کیا کہ انہوں نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے طلبہ کو بھی اس پروگرام میں شامل کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

لیہ میں 31 مئی 2025 کو ایک تقریب میں، انہوں نے میڈیکل کالج قائم کرنے اور یونیورسٹیوں کے لیے 3 ارب روپے کے فنڈز کا اعلان کیا۔ انہوں نے 11 لاکھ آؤٹ آف اسکول بچوں کو سکولوں میں داخل کروانے کا دعویٰ بھی کیا۔ ایکس پر @KesooMalKheealD نے 5 جون 2025 کو پوسٹ کیا کہ مریم نواز کی تعلیمی پالیسیاں پنجاب کو ترقی کی راہ پر لے جا رہی ہیں۔

مریم نواز نے ماحولیات کے تحفظ کو ترجیح دی۔ 6 جون 2025 کو، انہوں نے ماحولیات کے عالمی دن پر “زیرو پلاسٹک، زیرو پولوشن” مہم شروع کی اور انوائرمنٹ پروٹیکشن فورس کے ساتھ علامتی مارچ کیا۔ انہوں نے 15 ارب روپے کا انوائرمنٹل انڈومنٹ فنڈ قائم کیا اور پنجاب کی پہلی کلائمیٹ پالیسی نافذ کی۔ پاکستان کی پہلی عالمی معیار کی گرین بلڈنگ بھی تکمیل کے قریب ہے۔

انہوں نے عوام سے پلاسٹک کے متبادل استعمال کی اپیل کی، جیسے کہ کپڑے کے تھیلے۔ ان کا کہنا تھا کہ “آلودگی سے نجات بیماریوں سے نجات ہے۔” ایکس پر کئی صارفین نے اس مہم کی تعریف کی، لیکن کچھ نے اسے عملی چیلنجز کا سامنا قرار دیا۔

مریم نواز نے بنیادی ڈھانچے پر بھی توجہ دی۔ انہوں نے راولپنڈی رنگ روڈ کو دسمبر 2024 تک مکمل کرنے کی ہدایت کی اور ناجائز تجاوزات کے خلاف کارروائی کی، جس سے شہروں کی خوبصورتی بحال ہوئی۔ انہوں نے راولپنڈی اور لاہور کے درمیان بلٹ ٹرین کا منصوبہ بھی پیش کیا، جو 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔

ایکس پر @Aadiiroy2 نے 7 مارچ 2024 کو پوسٹ کیا کہ صرف 10 دنوں میں 22 منصوبوں کا آغاز مریم نواز کی محنت کا ثبوت ہے۔ تاہم، ایکس پر @Naya__Pakistan_ نے 11 مارچ 2025 کو منڈی بہاؤالدین میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کی خبر دی، جو ان کے دعوؤں پر سوال اٹھاتی ہے۔

عوامی اور سیاسی ردعمل

مریم نواز کے حامی ان کی محنت کو تاریخی قرار دیتے ہیں۔ نواز شریف نے 3 فروری 2025 کو کہا کہ “مریم نواز کی محنت سے پنجاب میں بہتری نظر آ رہی ہے۔” ایکس پر @MuhammaddNawaz نے 10 مارچ 2025 کو پوسٹ کیا کہ مریم نواز ساری رات جاگ کر کام کرتی ہیں۔ ان کے سیاسی سفر کی تعریف کرتے ہوئے @Marriyum_A نے 26 فروری 2025 کو کہا کہ ان کی لگن نے انہیں پہلی خاتون وزیراعلیٰ بنایا۔

دوسری طرف، ناقدین ان کے اقدامات کو سیاسی ڈرامہ قرار دیتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما شوکت بسرا نے 20 مارچ 2024 کو ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ یہ اعلانات سستی شہرت کے لیے ہیں، کیونکہ صوبے میں مالیاتی بحران ہے۔۔

بی بی سی کی 17 اپریل 2025 کی رپورٹ کے مطابق، “ستھرا پنجاب” منصوبہ دیہات اور شہروں میں مقبول ہے، اور اس سے ایک لاکھ نوکریاں پیدا ہوئیں۔ تاہم، کسانوں نے گندم کی خریداری میں تاخیر پر احتجاج کیا، جس کے جواب میں مریم نواز نے گندم پیکج کا اعلان کیا۔ کچھ کسانوں، جیسے وقاص احمد، نے اسے ناکافی قرار دیا۔

مریم نواز کی محنت کے نتائج

  • صحت: کینسر ہسپتال اور ایئر ایمبولینس سروس کے لیے 2025-26 بجٹ میں 20 فیصد اضافہ۔
  • تعلیم: 30 ہزار سکالرشپس، 11 لاکھ بچوں کی سکول انرولمنٹ، یونیورسٹیوں کے لیے 3 ارب روپے۔
  • ماحولیات: 15 ارب روپے کا انوائرمنٹل فنڈ، پلاسٹک پر پابندی کے لیے 5000 فائن جاری۔
  • بنیادی ڈھانچہ: راولپنڈی رنگ روڈ پر 10 ارب روپے خرچ، بلٹ ٹرین کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی شروع۔
  • معیشت: 36 ارب روپے سے 50 ہزار چھوٹے کاروباروں کو قرضے، 1 لاکھ نوکریاں پیدا۔

یہ اعدادوشمار ان کی محنت کے پیمانے کو ظاہر کرتے ہیں، لیکن مالیاتی بحران ان کی کامیابیوں کو چیلنج کر سکتا ہے۔

کیا پنجاب بدل جائے گا؟

مریم نواز کو مالیاتی بحران، اپوزیشن کی تنقید، اور بیوروکریسی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ 20 مارچ 2024 کو ڈی ڈبلیو نے رپورٹ کیا کہ ن لیگ پنجاب پر گرفت مضبوط رکھنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ ایکس پر کچھ صارفین نے ان کے منصوبوں کو غیر پائیدار قرار دیا۔

مریم نواز کی AI اور سائبر گورننس پر توجہ پنجاب کو جدید صوبہ بنا سکتی ہے۔ ان کی ترکیہ کے ساتھ معاشی تعاون کی کوششیں، جیسے کہ 18 مئی 2025 کو ایکسپریس کی رپورٹ، خطے میں پنجاب کی پوزیشن مضبوط کر سکتی ہیں۔

مریم نواز کی پنجاب کے لیے دن رات محنت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے صحت، تعلیم، ماحولیات، اور معیشت میں بڑے پیمانے پر منصوبے شروع کیے، جن سے لاکھوں افراد مستفید ہو رہے ہیں۔ ایکس پر ان کے حامی انہیں “پنجاب کی بیٹی” کہتے ہیں، جبکہ ناقدین ان کے اقدامات کو سیاسی چمک دمک قرار دیتے ہیں۔ سچائی شاید دونوں کے درمیان ہے۔ ان کی محنت کے نتائج نظر آ رہے ہیں، لیکن مالیاتی استحکام اور سیاسی ہم آہنگی ان کے وژن کی کامیابی کے لیے کلیدی ہوں گے۔

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *